Powered By Blogger

воскресенье, 18 мая 2014 г.


بالاچ کی شہادت۔۔۔۔جذباتی واقعات اور غیر حقیقی سوالات
شہید سگار ، ٹکری حمل خان ،بابو علی شیر کردان دوستوں کے شہادت کے حوالے سے شکوک پیدا کرنے کے لیے بے بنیاد سوالات اٹھانے کا مقصد کیا ہوسکتا ہے یہ ایک سوال ہے ؟یہ میرے حواس کی گرفت میں گردش کرنے والا سوال ہے کیا یہ حضرات جو یہ سوال اٹھا رہے ہیں یہ شہداء کے وارث ہیں ؟یا قریبی دوست ہیں ہمسفر کون ہیں ؟اگر یہ شہداء کے وارث یا قریبی دوست ہوتے تو یہ انکے بارے میں ضرور کچھ نہ کچھ علم رکھتے اور جن باتوں کو یہ سوال بناکر انکے شہادت کے بارے میں اٹھا رہے ہیں آج سے پہلے انکے شہادت کے وقت کیوں نہیں اٹھایا ؟؟لگتا ایسا ہے کہ موجودہ مسائل سے توجہ ہٹانے اور سوال اٹھانے والے دوستوں کو بلوچ عوام میں مشکوک کرنے کے ساتھ ہی ساتھ ان پر دباؤ ڈالنے کے لیے یہ سب کچھ سوچ سمجھ کر کیا جارہے ہے تاکہ وہ چپ ہو جائیں اور تو اور اب حد ہوگئی شہید بالاچ مری کی شہادت کو بھی سوال بنانے کی بہودہ کوشیش شروع ہوچکے ہیں مجھے یہ ڈر لاحق ہوگیا ہے کہ یہ سوال توجہ حاصل نہیں کر سکا تو یار لوگ بابو نوروز کی گرفتاری اور سفرخان کی شہادت کی ذمہ داری بھی اسلم بلوچ پر نہ ڈال دیں اور بابو نوروز اور شہید سفرخان کے حوالے سے بھی اسلم بلوچ کو جواب دہ نہ بنادیں سگار شہید کے روڈ ایکسیڈنٹ کے وقت گاڑی میں انکے ساتھ مخبر شیرباز جمالدینی کے ایک قریبی رشتہ دار موجود تھے اور اس وقت مخبر شیرباز جمالدینی BNM کے اہم ممبر اور حمل حیدر اور ڈاکٹر منان کے لندن میں دست راست ہے تو سگار کے شہادت کا علم مخبر شیرباز جمالدینی سے زیادہ اور کس کو ہوگا مخبر شیرباز جمالدینی کا حمل حیدر سے ہم پیالہ اور ہم نوالہ ہونے اور ڈاکٹر منان سے مکمل رابطے میں رہنے کے باوجود دوستوں پر بے بنیاد سوالات اٹھانا چی معنی دارد شہید حمل خان پرکانی کی شہادت اسپلنجی میں واقع ہوئی شہادت کے وقت میر عبدالنبی بنگلزئی بابا شکاری لہڑی میرعبدالنبی بدوزئی اور جھوٹے بڑے آٹھ قبائلی معتبرین موجود تھے اصل واقعہ اور اسکی حقیقت کے بارے نواب خیربخش مری اچھی طرح علم رکھتے ہیں اس کے باوجود سوال دوستوں پر اٹھانا جس طرف اشارہ کرتا ہے اسکو سمجھنے کے لیے موجودہ سیاسی منظر نامہ کافی ہے اسی طرح بابو علی شیر بابو عبدرحمن کرد کے صاحبزادے ظفر کرد کے گھر سے گرفتار ہوے جہاں وہ اپنی شادی کے دعوت میں شرکت کرنے گئے تھے جو ظفرکرد کی طرف سے دی گئی تھی اس دعوت کا علم ظفرکرد اور بابو علی شیر کے گھروالوں کے علاوہ کسی کو نہیں تھی تو گرفتاری کی وجہ وہی حضرات بتا سکتے ہیں نہ کہ کوئی اور تو سوال ان سے ہونا چاہیے ویسے ہمارے دوست خود یہی سوال لئے کھڑے ہیں ،
اب حد ہوگئی کہ بالاچ شہید کی شہادت کو بھی مشکوک کرکے سوالات دوستوں سے جوڑے جارہے ہیں بھ،ائی جب بالاچ کی شہادت کی خبر دوستوں تک پہنچی تو خبردینے والا براہمداغ بگٹی تھے خبر کی تصدیق کرنے والے براہمداغ بگٹی تھے زامران مری گزین مری تھے حیربیارمری مغرب میں ہزاروں کلومیٹر دور، اسلم مشرق میں ہزاروں کلومیٹر دور تھے ،حیرت یہ کہ آج سوال اسلم بلوچ سے کیوں کس لیے ؟؟؟
ایسے بے بنیاد گمراہ کن باتیں بنانے والے حضرات ایسا تو نہیں کہ یہ بوکھلاہٹ ان سوالات کی وجہ سے ہے جو تم لوگوں کے متضاد عمل اور قول و فعل میں تضادکی وجہ سے تم لوگوں پر اٹھائے جارہے ہیں،تضاد بیانی پر سوال متضاد عمل پر سوال سیاسی کردار میں قول و فعل میں تضاد پر سوال سمجھ میں آنے والی بات ہے لیکن جذباتی واقعات سے دوستوں کے نام جوڑ کر بے بنیاد سوالات اٹھانا سیاسی گٹھیا پن کا بد ترین مظاہرہ ہے اور اس کا مرتکب کون ہورہا ہے آج یہ صاف ہوچکا ہے۔ 

Комментариев нет:

Отправить комментарий