توتک میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کے متعلق عدالتی ٹریبونل کا تحقیقاتی رپورٹ کو جزوی طور پر شائع کیا گیا ہے۔ لیکن رپورٹ میں ٹریبونل نے فوج، ایف سی، آئی ایس آئی سمیت دیگر خفیہ اداروں اور حکومتوں کو بری الزمہ قرار دیکر مہبم انداز میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ شفیق مینگل کے طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔ انھیں بھی ایک طرح سے بری الزمہ قرار دینے کی کوشش کی گئی ہیں۔ اگر یہ سب اس عمل میں شامل نہیں تو کیا پھر یہ اجتماعی قبروں سے ملنے افراد ازخود اپنے آپ کو ان اجتماعی قبروں میں دفن کئے تھے۔ ٹریبونل مہبم انداز میں شفیق مینگل کی طرف اشارہ دے رہی ہے لیکن یہ بات چھپا رہی ہیکہ شفیق کو کس نے مسلح کرکے لوگوں کی قتل عام کا سرٹفکیٹ جارہی کیا تھا اور شفیق کس کے ایماء اور سپورٹ سے لوگوں کو اغواء کرکے اُنھیں قتل کرکے اُنکی مسخ شدہ لاشیں پھینک رہے تھے اور اجتماعی قبروں میں دفن کررہے تھے۔ کیونکہ شفیق کو آئی ایس آئی نے مسلح کرکے آزادی پسند قوتوں کے سامنے کھڑے کرنے کی کوشش کی تھی اور توتک اجتماعی قبروں سے ملنے والی دو لاشوں کی شناخت ہوئی تھی جن کو ایف سی نے آواران سے اغواء کیا تھا اور سیاسی کارکنوں کو آئی ایس آئی، ایف سی ، فوج اور ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے ملکر اغواء کئے تھے جن کے اغواء اور لاپتہ کرنے کی شواہد اور کئی عینی شاہدین موجود ہیں۔ اب شفیق مینگل کو خاموشی سے عرضی طور پر سائیڈ لائن کرکے ڈی سی وحید شاہ کو سامنے لایا گیا جن کے زریعے یہ ڈرامہ رچایا گیا کہ یہ خضدار میں امن لانے کے لئے تنعینات کیا گیا ہیکہ اُن کے زریعے اجتماعی قبروں کو منظر عام پر لاکر شفیق مینگل اور اُنکے کارندوں کے خلاف کاروائی کرنے اور ڈیتھ اسکواڈز کو ختم کرنے کا نام نہاد ڈرامہ کیا گیا دراصل شفیق اور اُس کے کارندے آئی ایس آئی، ایف سی اور فوج کے بدنامی کے باعث بن رہے تھے۔ شفیق مینگل نے وھیر میں سرعام 8 لیویز اہلکاروں کو موت کی گھاٹ اُتار دی لیکن کسی نے اسکا بال بھی بیکا نہیں کرسکا آج بھی شفیق ایف سی کے گارڈز کے ساتھ دندناتے پھیر رہے ہیں۔ ایجنسیوں نے عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے ڈی سی وحید شاہ کو سامنے لاکر عوام میں اپنی ساکھ کو بحال کرنے کی کوشش کی اب ڈی سی وحید شاہ کے زریعے نئے مخبر پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں اور اب ڈی سی وحید شاہ کے سربراہی میں ڈیتھ اسکواڈ تشکیل دی گئی ہیں اور آئی ایس آئی و ایف سی اب اپنے تمام کارندوں کو وحید شاہ کے قیادت میں منظم کررہے ہیں، ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہیکہ خضدار میں قتل عام کرنے والے ایجنسیوں کے کارندے ڈی سی اور ایف سی کمانڈنٹ کے ساتھ براجمان ہیں۔ اب اس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے بلوچ نوجوانوں کے اغواء، قتل عام، مسخ شدہ لاشوں، اجتماعی قبروں میں نوجوانوں کو دفنانے میں فوج، ایف سی، ایم آئی، آئی ایس آئی شامل ہیں شفیق، عطاء اور زکریا و دیگر غدار عام مہرے اور دلال ہیں جو چند روپیوں کے لئے اپنی ماں و بہنوں کو بھی فروخت کرنے سے گریز نہیں کرتے
Комментариев нет:
Отправить комментарий