Powered By Blogger

четверг, 13 ноября 2014 г.


The 13th of November Baloch Martyrs Day

(13نومبر ، یوم شہدائے بلوچستان ) بلوچ قوم سے اپیل 

بلوچ قوم کے غلام باشندوں بلوچ شہداء نے ہم سے کچھ نہیں 

مانگا ، انہوں نے اپنے موت کی قیمت وصول نہیں کی ، انہوں نے 

اپنے موت کیلئے یہ شرط نہیں رکھی کے ان کے بعد آپ ان کے 

خاندان کی کفالت کرو گے ، وہ کسی مولوی کے خیالی جنت کے 

پیچھے جنونی بھی نہیں تھے انہوں نے اپنی جان صرف اس لیئے 

قربان کی کیونکہ انہیں میری ، آپکی اور آنے والے نسلوں کی 

غلامی کا احساس تھا وہ اسی احساس کو لیکر اپنے جان سے 

گذر گئے ، انہوں نے ہمیں صرف دیا ہے ، انہوں نے ہمیں شرف 

بخشی ، ہمیں عزت دی ، دنیا میں ہماری گردن اور نام اونچا کردیا 

ہے اور ایک آزاد ، خوشحال اور مساوی معاشرے کی بنیاد اپنے لہو 

سے رکھ دی وہ معاشرہ جس میں وہ نہیں بلکہ ہم جئیں گے 

برابری ، عزت اور آزادی کے ساتھ۔ انہوں نے اپنی جان ہمیں دنیا 

کے سب سے قیمتی تحفہ آزادی دینے کیلئے قربان کی۔ کیا ہم ان 

کے احسان مند نہیں ، کیا ہم پر ایک شکریہ تک واجب نہیں ہوتا ، 

کیا ہم اتنے پتھر بن چکے ہیں کہ ان کے یاد میں ہمارے آنکھوں 

سے ایک آنسو تک نہیں ٹپک سکتا؟۔ میری عظیم بلوچ قوم! 

چھوڑیں ان گروہیت کے شکار پارٹیوں کو انفرادیت کے شکار لیڈروں 

کو اور مردہ خور گیدڑوں کو ، وہ شہید نا کسی پارٹی کیلئے مرے نا 

کسی شخص کیلئے بلکہ پوری قوم کیلئے جان قربان کرگئے وہ 

بھی برابری کے ساتھ اس لیئے اب وہ ہم سب کے ہیں ، ہمارے 

ذات ،جسم اور روح کا حصہ ہیں۔ اپنے جسم اور روح میں کوئی 

تفریق نہیں کرسکتا اسلئے سب کے سب برابر ہیں اور سب سے 

ہمیں برابر محبت ہے ، یہ محبت ہمارے روح تک میں رچ بس گئی 

ہے اور ہمیں اپنے محبت کے اظہار کیلئے کسی پارٹی یا کسی 

لیڈر کی ضرورت نہیں ہے ہمارا اپنے شہیدوں سے محبت لا محد

ود ہے جسے تنظیموں کے حدوں میں بند کرنے کی کوئی بھی 

کوشش ہم مسترد کرتے ہیں اس لیئے شہیدوں کی وارث یہ قوم 

اس 13 نومبر کو کسی بھی لیڈر یا پارٹی کو خاطر میں لائے بغیر 

صرف اور صرف شہیدوں کیلئے گھر سے نکلیں ، انہیں خراج 

تحسین پیش کریں ، ان کے تصویریں جگہ جگہ آویزاں کریں ، کہیں 

بھی کوئی بھی ان شہیدوں کے یاد میں جمع ہوتا ہے اسکا ساتھ 

دیں ، اگر یہ نہیں ہوسکتا پھر ہر شخص 13 نومبر کے شام کو 

شہیدوں کی یاد میں شمع روشن کرکے انکا شکریہ ادا کریں 

انکے 

ساتھ تجدید عہد کریں ، جس شخص سے جو کچھ بھی بن پائے 

وہ کرے ، شہیدوں کی قربانی ہمیں زندہ قوموں میں شامل کرتی 

ہے اور ان شہیدوں کو یاد کرنا انہیں ہمیشہ کیلئے زندہ کردیتی 
ہے 

، تو آئیں ان لوگوں کو ہمیشہ زندہ رکھیں جنہوں نے ہمیں دنیا میں 

زندہ کردیا۔

Комментариев нет:

Отправить комментарий