سلام صابر اینڈ کمپنی غلط بیانی نہ کریں تمام آذادی پسند
سنگت جاتنے ہیں کہ بی ایس او ‘ بی ایل اے ‘ بی آر پی ‘ بی این
ایم سمیت تمام پارٹیوں میں پھوٹ ڈالنے اور انھیں تقسیم کرنے
میں حیر بیار مری کا ہاتھ ہے۔ جب سے چارٹر کا مسلہ شروع ہوا
جب براہمدغ بگٹی نے اسے مسترد کیا تب حیر بیار نے ایک
منصوبے کے تحت اپنے کمانڈروں کو افغانستان بہرین اورلندن میں
بولا کر پنا پورا طاقت اور پیسہ استعمال کیا تاکہ لوگوں کو پیسے
کے زور پر خرید سکے اور ان کو براہمدغ اور زامران کے خلاف
استعمال کرے ۔ جب یہ سلسلہ تیز ہوا اور با با مری نے دوستوں
سے دریافت کیا تو پتہ چلا کے ان کے نام پہ بھی حیر بیار نے
جھوٹ بولا کہ ان کو بابا نے چارٹر بنانے میں بابا کی رنمائی بھ
ی لی گئی ہے۔جس سے بابا نے لا علمی ظاہر کیا ۔ تب اللہ نظ
ر نے حیر بیار سے رابطہ کیا اور معجرا دریافت کیا تو دھمکی ملی
کہ تم ایک کمانڈ ر ہواپنی حد میں رہو تب اللہ نظر سمیت بی ایل
اے کے نظریاتی دوستوں نے سمجھا کہ معملہ گڑ بڑ ہے ۔ اس
ضمن میں رابطے شروع ہوئے بی ایل اے کے مزکزقیادت نے بابا
سے پوچھا تو وہی جواب ملا کہ مجھے اس بارے میں کوئی علم
نہیں ۔ تو حیر بیار سے جب سوال کیا گیا تو کہا کہ بابا کون سا
خدا
ہے ۔ اگر کام کرنا ہے تو وہی کرو جو کہا جائے نہیں تو خاموش ہی
بیٹھ جاؤ ۔ پھر کچھ دوستوں نے جب احتجاج کیا تو اسلم نے حیر
بیار کو مشورہ دیا کہ بی ایل اے کے اند ہوتے ہوئے اور مری ہونے
کے نانے میر قادرمری کو کس نے حق دیا وہ آپ سے سوال کرنے
کی جرات کریں لہذا قادر مری کو مار دیا جائے ۔ پھر کچھ دوستوں
تک جب یہ بات پہنچی تو سب نے احتجاجاَ کا م روک دیا اور جب
سوال کیا گیا تو حیر بیار نے سب کو کہا کہ تم کوئی حق نہیں ک
ہ سوال کرو مجھ سے ۔پھر ان تمام دوستوں کو خارج کیا گیا بی
ایل اے سے تو تنظیم سے وابسطہ سنجیدہ دوستوں نے آپسی
مشورے کے بعد یو بی اے کی بنیاد رکھی اور اپنے کام کو مزید
مظبوطی سے جاری رکھا ہوا ہے۔تب حیر بیار نے اسلم کو
افغانستان بلا کر سروع کردی اپنی شیطانی چالیں ۔ پہلا ٹارگٹ
تھا
بی آر پی اور بی آر اے پوری کوشش کی لیکن کوئی ہاتھ نہیں آیا
ہاں ودورئیسانی اور نائلہ قادری کو اپنے مہمان خانے بلا کر کچھ
پٹی پڑھائی اور کچھ لے دے کر معملہ فکس کردیا ۔ اس ضمن
میں
جب اللہ نظر اور بی این ایم کے دوستوں نے دریافت کیا تو حیر بیار
اور بھی بھڑک گیا اور اب آگیا باری بی ایل ایف اور بی این ایم کا
اسلم نے کچھ دوستوں کو فون کالز کیے کہ آجاؤں افغان میں بی
ایل ایف اب منشیات فروش بن گیا ۔ صاحب کو کرار جواب ملا لیکن
سعید یوسیف جو نہاتی لالچی انسان ہے اس نے اسلم کو کہا کہ
آپ مجھے لے جائے افغان میں آپ کے ساتھ ہو دوسرے ہی دن
اسے ایک بڑی رقم دیا گیا ۔ اور صاحب افغان تشریف لے گئے اور
ایک کاغزی پارٹی بناڈالی ۔ اتنے میں قادو سمالانی کو بھی بھنک
لگ کئی بھائی پیسے کی بارش ہو رہی ہے تو اس کے ماضی
سے کون بلوچ واقف نہیں ہے کیسے نہیں چلتا بھائی افعان تو
قریب ہی ہے وہ تو مسکت جانے کو بھی ہمہ وقت تیار تھے جلد
ہی وہا ں پہنچے اور اپنی بچی کے نام پر بھی ایک پارٹی بنا ڈالی
۔ بھائی پیسے کا معملہ جو تھا ۔ پھر جند دن بعد حیر بیار نے
اسلم
کو فون کیا اور ان پارٹیوں کی ایک فرنٹ نشکیل دینے کے احکامات
صادر کیے ۔بی آرپی بی این ایم سے کوئی خاص بکرا تو ہاتھ نہیں
آیا البتہ کوشش ضائع بھی نہیں گیا ۔بی ایس او پہ تو کوشش
ہوئی ہی نہیں صہب مینگل صاحب جو ساتھ تھے کہا آپ جب بھی
حکم کرے بی ایس او آپ کے ساتھ کڑا ہے۔ لیکن شاید انھیں یہ
نہیں پتہ تھاکہ بی ایس اوآذاد کا ہر کارکن پندرہ سوپاؤنڈ پر نہیں
بھکتا اور نہ ہی بلوچ خان بشیر زیب ہے جو اسلم کے کپڑے
دھونے
تک راضی ہے۔بی ایس او کے کارکن اپنی جان کی بازی لگا رہے
بلوچستان کی دفاع میں تب صہیب مینگل کو ٹاسک دیا گیا کہ
بی ایس او میں پیسہ دھمکی یاری دوستی سب استعمال کرو
اور
اسے تباہ کروں تاکہ ایک نیا بی ایس او حیر بیار بنا کے سالویشن
کے ڈبے میں جمع کر دے ۔ یہ قصے کی پیچھے حیر بیار کی ضد
اور فریسٹریشن ہے۔تو تب شروع ہوا بی ایس او کی باری شروعات
بیبرگ ہوت جیسو سے شروع ہوا جن کا معاضی سمالانی صاجب
سے کچھ مختلف نہیں۔ اور نعرہ شروع کیا صہیب مینگل نے بی
ایس او چھو ڑو لندن بہرین یا افغان کا ٹکٹ پکڑو ۔ جب شہید رضا
جہانگیر جسے فرزندو نے انہیں منہ پر سنا دی تو تب سلام صاب
ر نے بی ایس او کے دوستوں کی مخبری شروع کردی ۔جس کے
نتیجے میں رضا جان اور امداد جان شہید کردئیے گئے اور کئی
دوستو کو لاپتہ کردیا گیا۔لیکن سمجھ میں نہیں آرہا کہ حیر بیار
ایسا سوچ بھی کیسے سکتے ہے کہ بلوچ ورنا جو اپنی زندگیوں
کے پراہ نہیں کرتے ۔ جس کو پاکستا کی طرف سے کروڑوں روپ
کے لالچ دیے جاتے ہیں تو وہ آپ کے اس بے کاوے میں کیسے
آئے گے۔ واجہ ہر کسی کو سعید یوسف یا بیبر گ ہوت نہ
سمجھے۔اب جو حیر بیار یا اس کے سائیبر ٹیم کر رہی ہے وہ آئی
ایس آئی کے سائیبر ٹیم سے کچھ مختلف نہیں دونوں ٹیموں کا
ایک ہی مقصد ہے بی ایس او ۔ بی آر پی ۔ بی این ایم ۔ بی ایل
ایف ۔ بی آر اے ۔ یو بی اے اورلشکر بلوچستان کی تباہی
Комментариев нет:
Отправить комментарий