بلوچ قومی جدوجہد میں رحمدل مری کی جدوجہد اور حیر بیار کی ہاتهوں میں
واجہ رحمدل مری کی اغوا میں 70 دن گزر گئے
واجہ رحمدل مری بچپن مین کوہستان مری میں بلوچ جہد کارشیرمحمدکے
کمانڈروں کی زیر سایہ تربیت حاصل کی جوانی بلوچ قومی جدوجہد میں
کمانڈر کی حیثیت سے گزاری بلوچ قومی سرزمین کی آبیاری اور انقلابی جہد
کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کے لئے سب کچ قربان کر دیا بی ایل ایف کی
بنیاد رکهوانے اور کامیاب تنظیم بنانے میں رحمدل اور اسکے ہم خیال ساتهیوں
کا کلیدی کردار رہا مکران سے ڈیرہ بگٹی و کوہلو تک جاکر مزاحمتی سنگتوں
سے ملتے اور ہدایات دیتے بابائے بلوچ سے ہدایات لیکر بلوچوں تک پہنچا دیتے
تهے بڑهاپے اور خراب صحت کے باوجود بابائے بلوچ سے ہدایت لے کر
بلوچستان
کے کونے کونے تک جاکر بابائے بلوچ کا پیغام پہنچا دیتے
واجہ رحمدل کی خدمات قومی جہد میں ایک تاریخی داستان ہے حیربیار
رحمدل
سے اس وجہ پے ناراض تها کہ وہ بابائے بلوچ کی پیغام بلوچوں تک پہنچاتے
تهے
کیونکہ سائیبر ٹیم مڈی کے نام پے بلوچ قوم کو آزادی کی راہ سے ہٹا کر اپنا
بادشاہی بحال کرنے کے لئیے بلوچ قوم کو آپس لڑانے کی سازشوں میں
مصروف تهے بابائے بلوچ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے رحمدل کو ع
لاقے میں بهیج کر بلوچوں کو اصل سچائی بتاتے رحمدل کو ایک مرتبہ پہلے
بهی
چمالنگ میں جان سے مارنے کی ناکام کوشیش کی گئی تهی مگر رحمدل
اس
علاقے سے پہلے نکل چکے تهے جب جون 2014 کو بابائے بلوچ شہید ہوگئے تو
سائیبر ٹیم و حیربیار نے اپنا دوبارہ طاقت بلوچ قوم کو دکهانا شروع کردیا پہلے
سائیبر ٹیم کی سازشوں کو بابائے بلوچ ناکام بنا دیتے تهے سائیبر ٹیم 31
اکتوبر
2014 کو یو بی اے کی کیمپ پر حملہ آور ہو کر شیر علی کو شهید کرکے انکے
4 ساتهیوں کو اغوا کرکے لے گئے جو تاحال لاپتہ ہیں 2 مارچ 2015 کو رحمدل
مری جالڑی میں بی ایل اے کے دلشاد کے گهر میں فاتحہ کرنے کے گئے تو
دلشاد نے حیربیار کو اطلاع دی کہ رحمدل آیا ہواہے دلشاد کو کہا گیا کہ رحمدل
کو کسی بہانے شام تک معطل کرنا کہ بی ایل اے کے چند غنڈے وہاں پہنچ
جائے تو دلشاد نے اپنے عزیز کے گهر میں رحمدل کا دعوت کروایا دوپہر کے
وقت
بی ایل اے 10 جوان سید خان کے گهر پہنچے دوپہر کا کهانا اکهٹے کهائے کهانا
کهانے کے بعد رحمدل کو کہا گیا کہ ضروری کام ہے ہمارے ساته سانگان شہر
چلے جائیں تو سب لوگ ٹریکٹر میں سوار ہوکر سانگان چلے گئے شام کا کهانا
کهانے کے بعد رحمدل نے کہا کہ مجهے جانا ہے تو بی ایل اے کے لوگوں نے کہا
کہ آپکو ہمارے ساته پہاڑمیں آنا ہے رحمدل نے انکار کیا تو کمانڈ نے کہا کہ میں
فون کرکے پہر آپکو اجازت دینگے حیربیار سے فون کرنے کے بعد لوگ رحمدل پر
ٹوٹ پڑے زخمی حالت میں ہاته پاوں بانده کر لے گئے اسی طرح 80 سالہ گوریلا
کمانڈر کماش واجہ رحمدل کو دعوت دے کر اپنی اوطاق سے گرفتار کروانا بہت
بزدلانہ اور بے وقوفانہ کاروئی سمجها جاتا ہے آج سے 70 دن ہو چکا ہے کماش
واجہ رحمدل کس حال میں ہے اور کیسے سائیبر ٹیم کے ہاتهوں سے اذیت سہہ
رہا ہے دکه اس بات پے کہ بلوچ عوام کے سامنے آزادی کا نعرہ لگا کر اپنی انا
کی جنگ لڑ رہے ہیں ایسی گری ہوئی اور بزدلانہ حرکتوں کا جواب حیربیار کو
دینا ہوگا مگر اس کے ساته ساته دیگر آزادی پسندوں کی کردار کشی و
پرپیگنڈے میں براہ راست حیربیار کا ہاته ہے اس نازک حالت میں بلوچ قوم کو
اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ ایک طرف ریاست پاکستان اپنی ظالمیوں میں
عروج پر ہے دوسری طرف دوست نما دشمن سائیبر ٹیم اپنے بزدلانہ حرکتوں
میں مصروف ہے
واجہ رحمدل مری بچپن مین کوہستان مری میں بلوچ جہد کارشیرمحمدکے کمانڈروں
کی
زیر سایہ تربیت حاصل کی جوانی بلوچ قومی جدوجہد میں کمانڈر کی حیثیت سے گزاری
بلوچ قومی سرزمین کی آبیاری اور انقلابی جہد کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کے لئے
سب کچ قربان کر دیا بی ایل ایف کی بنیاد رکهوانے اور کامیاب تنظیم بنانے میں رحمدل
اور اسکے ہم خیال ساتهیوں کا کلیدی کردار رہا مکران سے ڈیرہ بگٹی و کوہلو تک جاکر
مزاحمتی سنگتوں سے ملتے اور ہدایات دیتے بابائے بلوچ سے ہدایات لیکر بلوچوں تک
پہنچا دیتے تهے بڑهاپے اور خراب صحت کے باوجود بابائے بلوچ سے ہدایت لے کر
بلوچستان کے کونے کونے تک جاکر بابائے بلوچ کا پیغام پہنچا دیتے
واجہ رحمدل کی خدمات قومی جہد میں ایک تاریخی داستان ہے حیر
بیار رحمدل سے اس وجہ پے ناراض تها کہ وہ بابائے بلوچ کی پیغام بلوچوں تک پہنچاتے
تهے کیونکہ سائیبر ٹیم مڈی کے نام پے بلوچ قوم کو آزادی کی راہ سے ہٹا کر اپنا
بادشاہی بحال کرنے کے لئیے بلوچ قوم کو آپس لڑانے کی سازشوں میں مصروف تهے
بابائے بلوچ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے رحمدل کو علاقے میں بهیج کر بلوچوں
کو
اصل سچائی بتاتے رحمدل کو ایک مرتبہ پہلے بهی چمالنگ میں جان سے مارنے کی
ناکام کوشیش کی گئی تهی مگر رحمدل اس علاقے سے پہلے نکل چکے تهے جب
جون 2014 کو بابائے بلوچ شہید ہوگئے تو سائیبر ٹیم و حیربیار نے اپنا دوبارہ طاقت بلوچ
قوم کو دکهانا شروع کردیا پہلے سائیبر ٹیم کی سازشوں کو بابائے بلوچ ناکام بنا دیتے
تهے سائیبر ٹیم 31 اکتوبر 2014 کو یو بی اے کی کیمپ پر حملہ آور ہو کر شیر علی کو
شهید کرکے انکے 4 ساتهیوں کو اغوا کرکے لے گئے جو تاحال لاپتہ ہیں 2 مارچ 2015 کو
رحمدل مری جالڑی میں بی ایل اے کے دلشاد کے گهر میں فاتحہ کرنے کے گئے تو
دلشاد نے حیربیار کو اطلاع دی کہ رحمدل آیا ہواہے دلشاد کو کہا گیا کہ رحمدل کو
کسی
بہانے شام تک معطل کرنا کہ بی ایل اے کے چند غنڈے وہاں پہنچ جائے تو دلشاد نے
اپنے عزیز کے گهر میں رحمدل کا دعوت کروایا دوپہر کے وقت بی ایل اے 10 جوان سید
خان کے گهر پہنچے دوپہر کا کهانا اکهٹے کهائے کهانا کهانے کے بعد رحمدل کو کہا گیا
کہ ضروری کام ہے ہمارے ساته سانگان شہر چلے جائیں تو سب لوگ ٹریکٹر میں سوار
ہوکر سانگان چلے گئے شام کا کهانا کهانے کے بعد رحمدل نے کہا کہ مجهے جانا ہے تو
بی ایل اے کے لوگوں نے کہا کہ آپکو ہمارے ساته پہاڑمیں آنا ہے رحمدل نے انکار کیا تو
کمانڈ نے کہا کہ میں فون کرکے پہر آپکو اجازت دینگے حیربیار سے فون کرنے کے بعد
لوگ رحمدل پر ٹوٹ پڑے زخمی حالت میں ہاته پاوں بانده کر لے گئے اسی طرح 80 سالہ
گوریلا کمانڈر کماش واجہ رحمدل کو دعوت دے کر اپنی اوطاق سے گرفتار کروانا بہت
بزدلانہ اور بے وقوفانہ کاروئی سمجها جاتا ہے آج سے 70 دن ہو چکا ہے کماش واجہ
رحمدل کس حال میں ہے اور کیسے سائیبر ٹیم کے ہاتهوں سے اذیت سہہ رہا ہے دکه
اس بات پے کہ بلوچ عوام کے سامنے آزادی کا نعرہ لگا کر اپنی انا کی جنگ لڑ رہے ہیں
ایسی گری ہوئی اور بزدلانہ حرکتوں کا جواب حیربیار کو دینا ہوگا مگر اس کے ساته
ساته
دیگر آزادی پسندوں کی کردار کشی و پرپیگنڈے میں براہ راست حیربیار کا ہاته ہے اس
نازک حالت میں بلوچ قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ ایک طرف ریاست پاکستان
اپنی
ظالمیوں میں عروج پر ہے دوسری طرف دوست نما دشمن سائیبر ٹیم اپنے بزدلانہ
حرکتوں میں مصروف ہے
Комментариев нет:
Отправить комментарий