نواب مری کی جسدکا بین الاقوامی ماہرین سے معائنہ کرا کر موت کے اسباب معلوم کئے جائیں،
نواب مری کو بھی کاہان کوہستان مری لے جانے کے بجائے نیوکاہان کوئٹہ میں اپنے فکری ساتھیوں کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے۔حیربیار مری
)بلوچ قوم دوست رہنما حیربیار مری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے ساتھیوں کا فیصلہ ہے کہ نواب مری کو شہدا قبرستان نیوکاہان کوئٹہ میں سپرد خاک کیا جائے ۔ پاکستانی آرمی نواب مری کی جسد کو کوہستان مری کے کاہان میں لے جانے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ وہ نواب مری کے تدفین کے آڑ میں وہاں پر ڈیرہ ڈال کر بلوچوں کے خلاف آپریشن کو مزید تیز کریں انہوں نے کہا کہ پاکستانی آرمی نے کاہان شہر کو گزشتہ دس سالوں میں بمباری کر کے کافی نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے کاہان شہر سے لوگوں نے نقل مکانی کی اور اب کاہان تقریبا خالی ہے انہوں نے نہ صرف شہر کو بلکہ ہمارے آباواجداد کے قبرستان کو بھی نقصان پہنچایا ہے، کاہان میں پاکستانی فوج کی چھاونی کو بھی روڈنہ ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹروں کے زریعے راشن پہنچایا جاتاہیں اب وہ نواب مری کے تدفین کی آڑ میں پاکستان آرمی اپنے لیے راستہ بنانیکی کوشش کرے گا اور ہم نہیں چاہتے کہ ان حالات میں پاکستانی آرمی نواب مری کو کاہان کوہستان مری میں لے جاکر دفن کرے۔ حیربیار مری نے کہا نواب مری گزشتہ جمعے کے روزسے ایک نجی ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں تھے لیکن انھیں کل آئی سی یو سے نکال کر نارمل وارڈ میں منتقل کیا گیا اور ہمیں یہی کہا گیا کہ اب ان کی طبیعت بہتر ہے لیکن آج ان کی اچانک وفات کی خبر ہمیں دی گئی ، اس سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ اس میں پاکستان کی کارستانی کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے اس لیے پاکستانی آرمی چاہتی ہے کہ نواب مری کے جسد کو وہ کاہان کوہستان مری میں لے جائیں تاکہ وہاں کوئی بین الاقوامی ماہرنواب مری کی جسد کی معائنہ کرنے کے قابل نہ ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ انھیں دفن کرنے سے پہلے بین الاقوامی ماہرین سے ان کی موت کے اسباب جان سکیں اس لیے بھی کوئٹہ تدفین کے لیے موزوں ہے۔حیربیار مری نے کہا چونکہ نواب مری کا فکر قومی آزادی تھا اور نیوکاہان کوئٹہ شہدا قبرستان میں جو شہدا دفن ہیں انہوں نے بھی اس قومی فکر اور آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کر دی ہیں، لہذ ا نواب مری کو بھی کاہان کوہستان مری لے جانے کے بجائے نیوکاہان کوئٹہ میں اپنے فکری ساتھیوں کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے۔
نواب مری کو بھی کاہان کوہستان مری لے جانے کے بجائے نیوکاہان کوئٹہ میں اپنے فکری ساتھیوں کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے۔حیربیار مری
)بلوچ قوم دوست رہنما حیربیار مری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے ساتھیوں کا فیصلہ ہے کہ نواب مری کو شہدا قبرستان نیوکاہان کوئٹہ میں سپرد خاک کیا جائے ۔ پاکستانی آرمی نواب مری کی جسد کو کوہستان مری کے کاہان میں لے جانے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ وہ نواب مری کے تدفین کے آڑ میں وہاں پر ڈیرہ ڈال کر بلوچوں کے خلاف آپریشن کو مزید تیز کریں انہوں نے کہا کہ پاکستانی آرمی نے کاہان شہر کو گزشتہ دس سالوں میں بمباری کر کے کافی نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے کاہان شہر سے لوگوں نے نقل مکانی کی اور اب کاہان تقریبا خالی ہے انہوں نے نہ صرف شہر کو بلکہ ہمارے آباواجداد کے قبرستان کو بھی نقصان پہنچایا ہے، کاہان میں پاکستانی فوج کی چھاونی کو بھی روڈنہ ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹروں کے زریعے راشن پہنچایا جاتاہیں اب وہ نواب مری کے تدفین کی آڑ میں پاکستان آرمی اپنے لیے راستہ بنانیکی کوشش کرے گا اور ہم نہیں چاہتے کہ ان حالات میں پاکستانی آرمی نواب مری کو کاہان کوہستان مری میں لے جاکر دفن کرے۔ حیربیار مری نے کہا نواب مری گزشتہ جمعے کے روزسے ایک نجی ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں تھے لیکن انھیں کل آئی سی یو سے نکال کر نارمل وارڈ میں منتقل کیا گیا اور ہمیں یہی کہا گیا کہ اب ان کی طبیعت بہتر ہے لیکن آج ان کی اچانک وفات کی خبر ہمیں دی گئی ، اس سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ اس میں پاکستان کی کارستانی کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے اس لیے پاکستانی آرمی چاہتی ہے کہ نواب مری کے جسد کو وہ کاہان کوہستان مری میں لے جائیں تاکہ وہاں کوئی بین الاقوامی ماہرنواب مری کی جسد کی معائنہ کرنے کے قابل نہ ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ انھیں دفن کرنے سے پہلے بین الاقوامی ماہرین سے ان کی موت کے اسباب جان سکیں اس لیے بھی کوئٹہ تدفین کے لیے موزوں ہے۔حیربیار مری نے کہا چونکہ نواب مری کا فکر قومی آزادی تھا اور نیوکاہان کوئٹہ شہدا قبرستان میں جو شہدا دفن ہیں انہوں نے بھی اس قومی فکر اور آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کر دی ہیں، لہذ ا نواب مری کو بھی کاہان کوہستان مری لے جانے کے بجائے نیوکاہان کوئٹہ میں اپنے فکری ساتھیوں کے قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے۔
Комментариев нет:
Отправить комментарий