بی ایل اے اور یو بی اے سے پہلے بھی اپیل کی تھی اور دوبارہ درخواست کر تے ہیں کہ آپس میں مسلح تصادم سے گریز کریں۔ بی ایل ایف
(مقبوضہ بلوچستان نیوز)
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے کہا کہ ہم نے بی ایل اے اور یو بی اے سے پہلے بھی اپیل کی تھی اور دوبارہ درخواست کر تے ہیں کہ آپس میں مسلح تصادم سے گریز کریں، فریقین کے مابین جو اختلافات ہیں انہیں آپس میں بات چیت اور دیگر آزادی پسند تنظیموں کی ثالثی کے ذریعے حل کریں ۔ آزادی پسند بلوچ تنظیموں کا مسلح تصادم بلوچ قومی تحریک آزادی کیلئے نیک شگون نہیں ہے اور بلوچ کو بلوچ کے ذریعے شکست دینے کے مترادف ہے، اس امر سے دونوں فریقین کو زیادہ نقصان کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی پر منفی اثرات پڑیں گے۔ مسلح تصادم میں جو فریق بھی پہل کرکے دوسرے پر حملہ آور ہوگا بلوچ قوم اُسے معاف نہیں کریگی، اوراُس کا یہ عمل تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت سے یاد رکھا جائیگا، فریقین کو یاد رکھنا چاہیے کہ 1980 کی دہائی میں افغان ہجرت کے دوران میر ہزار خان بجارانی اور اُس کے گروہ کی علیٰحدگی کے وقت بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہو گئی تھی مگر مرحوم سردار خیر بخش مری کی تحمل اور دور اندیشی کے باعث تصادم نہیں ہوا تھا اور برادر کشی سے بچ گئے تھے۔ اب بھی فریقین کو مرحوم خیر بخش مری کی پیروی کرتے ہوئے مسلح تصادم اور برادر کشی سے گریز کرنا چاہیے ۔
Комментариев нет:
Отправить комментарий