لندن میں مقیم شیر باز جمالدینی مشکوک شخص ہے تحقیق جاری ہے آزادی پسند تنظیم ہوشیار رہیں، پنجگور میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی ،
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جےئند بلوچ
20اکتوبر2013
کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ لبریشن آرمی نے پنجگور میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی۔ترجمان جےئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائٹ فون کے ذریعے بتایا کہ متنازعہ اور مشکوک شیر باز جمالدینی نامی ایک شخص محدود عرصہ کیلئے بی ایل اے کا کارکن رہا اس دوران بھی اپنے متنازعہ اور منفی کردار کی وجہ سے تنظیم میں اس کی سرگرمیاں محدود رہی دسمبر 2009ء میں قوم پرست پارٹی بی این ایم کے رہنما غفور بلوچ اپنے ایک دوست کے ہمراہ کوئٹہ میں شیر باز جمالدینی کے گھر سے نکلنے کے بعد خفیہ اداروں کے ہاتھوں اغواء ہوئے جبکہ اس کا دوسرا ساتھی محفوظ رہا غفوربلوچ تا حال لاپتہ ہے اس واقعہ کے بعد بی ایل اے کے کسی بھی تنظیم فورم پر بیان دینے سے گریز انہ رویے نے شیر باز جمالدینی کے کردار کو مزید مشکوک بنا دیا اس شخص کی بی ایل اے کے کمانڈر شہید امیر بخش سگار سے بھی قربت رہی اس دوران کمانڈر سگار یونٹ کو پیش آنیوالے پے درپے نقصانات کو بھی بی ایل اے ایک حد تک اس شخص کو ذمہ دار سمجھتی ہے آج کل مزکورہ شخص لندن میں بلوچ آزادی پسند حلقوں میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے بی ایل اے تنظیمی سطح پر ان دو واقعات کے علاوہ بھی دوسرے امور پر تنظیمی تحقیق کر رہی ہے لہٰذا یورپ خصوصا لندن میں آزادی پسند بلوچ حلقے شیرباز جمالدینی کو اپنے سیاسی امور سے لا تعلق رکھیں جب تک بی ایل اے کی طرف سے اس کے بارے تفصیلی فیصلہ سامنے آئے دوسری جانب بی ایل اے کے ترجمان نے راسکو پنجگور کے علاقے قلم چوک پر قائم فورسز کی چوکی پر راکٹوں اور خود ہتھیار وں سے حملہ کر کے بلوچ نے 4اہلکاروں کو ہلاک اور2زخمی کر دیا
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جےئند بلوچ
20اکتوبر2013
کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ لبریشن آرمی نے پنجگور میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کر لی۔ترجمان جےئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائٹ فون کے ذریعے بتایا کہ متنازعہ اور مشکوک شیر باز جمالدینی نامی ایک شخص محدود عرصہ کیلئے بی ایل اے کا کارکن رہا اس دوران بھی اپنے متنازعہ اور منفی کردار کی وجہ سے تنظیم میں اس کی سرگرمیاں محدود رہی دسمبر 2009ء میں قوم پرست پارٹی بی این ایم کے رہنما غفور بلوچ اپنے ایک دوست کے ہمراہ کوئٹہ میں شیر باز جمالدینی کے گھر سے نکلنے کے بعد خفیہ اداروں کے ہاتھوں اغواء ہوئے جبکہ اس کا دوسرا ساتھی محفوظ رہا غفوربلوچ تا حال لاپتہ ہے اس واقعہ کے بعد بی ایل اے کے کسی بھی تنظیم فورم پر بیان دینے سے گریز انہ رویے نے شیر باز جمالدینی کے کردار کو مزید مشکوک بنا دیا اس شخص کی بی ایل اے کے کمانڈر شہید امیر بخش سگار سے بھی قربت رہی اس دوران کمانڈر سگار یونٹ کو پیش آنیوالے پے درپے نقصانات کو بھی بی ایل اے ایک حد تک اس شخص کو ذمہ دار سمجھتی ہے آج کل مزکورہ شخص لندن میں بلوچ آزادی پسند حلقوں میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے بی ایل اے تنظیمی سطح پر ان دو واقعات کے علاوہ بھی دوسرے امور پر تنظیمی تحقیق کر رہی ہے لہٰذا یورپ خصوصا لندن میں آزادی پسند بلوچ حلقے شیرباز جمالدینی کو اپنے سیاسی امور سے لا تعلق رکھیں جب تک بی ایل اے کی طرف سے اس کے بارے تفصیلی فیصلہ سامنے آئے دوسری جانب بی ایل اے کے ترجمان نے راسکو پنجگور کے علاقے قلم چوک پر قائم فورسز کی چوکی پر راکٹوں اور خود ہتھیار وں سے حملہ کر کے بلوچ نے 4اہلکاروں کو ہلاک اور2زخمی کر دیا
Комментариев нет:
Отправить комментарий