پریشان حال زلزلہ متاثرین کی زندگیوں کو ریاستی فورسز نے اجیرن بنادیا ہے پاکستانی فوج ، ایف سی اور آئی ایس آئی نے بین الاقوامی و مقامی ریلیف آپریشن ا راستہ روک کر ملٹری آپریشن کا آغاز کیا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اِس میں مذید شدت لائی جارہی ہے
بی ایس او آزاد
کوئٹہ(سنگر نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ قابض پاکستانی آرمی کی جانب سے بلوچستان کے زلزلہ زدہ علاقوں مشکے اور آوران میں دہشت گردانہ کاروائیاں جاری ہیں ۔ پریشان حال زلزلہ متاثرین کی زندگیوں کو ریاستی فورسز نے اجیرن بنادیا ہے پاکستانی فوج ، ایف سی اور آئی ایس آئی نے بین الاقوامی و مقامی ریلیف آپریشن ا راستہ روک کر ملٹری آپریشن کا آغاز کیا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اِس میں مذید شدت لائی جارہی ہے ۔ فوج نے کل صبح آوران کے علاقے لباچ میں محمد جان بلوچ کے گھر پر چھاپہ مار کر آس پاس کی آبادی کوکئی گھنٹوں تک محاصرے میں رکھا۔ محمد جان کے گھر میں شدید توڑ پھوڑ کرتے ہوئے بچوں کو زبردستی لیجانے کی کوشش کی مگر گھر میں موجود خواتین نے اُنکی کوشش کو ناکام بنادیا اور ریاستی فورسز نے خواتین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ کچھ دن پہلے ایف سی نے بھی محمد جان بلوچ کے گھر کا گھیراؤ کیاتھا اور کافی دیر تک گھر پر شدید فائرنگ کی تھی مگر خوش قسمتی سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا تھا۔ زلزلہ زدہ علاقوں میں قابض فوج نے خوف کا ماحول طاری کیا ہوا ہے ، ریلیف ایڈ کی جگہ متاثرین کو بلاوجہ تنگ و تشدد کرکے اغواء کیا جارہا ہے پاکستانی ریاست اور اُسکی فوج ایک منصوبے کے تحت زلزلہ زدہ علاقوں میں بین الاقوامی اور دیگر این جی اورز و تنظیموں کا راستہ روک کر حافط محمد سعید کی شدت پسند تنظیم جماعت الدعوہ اور اِس جیسی دوسری تنظیموں کو کُھلی چھوٹ دی گئی ہے جو ریلیف ایڈ کے نام پر قابض ریاست کے شیطانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئیے نفرت آمیز تعلیمات کا پرچار کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور اُسکی واضح مثال زلزلہ زدہ علاقوں میں شدت پسند مذہبی تنظیموں کی حق میں دیواروں پر چالکنگ کرنا اور بلوچ سیکولر معاشرے پر پاکستانی دہشت گردانہ سوچ کو حاوی کرنا۔ مگر بی ایس او آزاد دوسری آزادی پسند تنظیمیں اور بلوچ قوم مل کر قابض ریاست کے تمام ناپاک عزائم کو خاک میں ملادینگی۔ مرکزی ترجمان نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کو حالیہ ملنے والے ملٹری ایڈ کے بارے میں کہا کہ پہلے کی طرح اب بھی پاکستان یہ ایڈ مذہبی شدت پسندی کے بجائے بلوچ تحریکِ آزادی کو کاؤنٹر کرنے کے لئیے استعمال کریگا ، کیونکہ اگر دنیا میں دہشتگردی نہیں تو پاکستان کا وجود ہی نہیں ، اس حقیقت سے دنیا انکار نہیں کر سکتی کے مذہبی انتہا پسند پاکستان ہی کی پیداوار ہیں اور شروع سے لے کر آج تک وہیں سے تربیت لے کر دنیا کے مختلف حصوں میں پھیل رہے ہیں، جس طرح پاکستان مذہب کے نام پر بنا ھے مذہب کے نام پر چل رہا ہے اسی طرح بلوچ تحریک کو مذہب کا غلط سہارہ لے کر ختم کرنے کے بھی خواب دیکھ رہا ہے، لیکن بی ایس او آزاد بلوچ قوم میں ایک عظیم تر سیاسی و سماجی تربیت کے ذریعے پاکستان کے ان سازشی منصوبوں کو خاک میں ملائے گی۔ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ سمیت اقوامِ عالم کو سنجیدگی سے غور کرنا چائیے اگر شدت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان مخلص ہوتا تو وہ بلوچستان کے زلزلہ زدہ علاقوں میں اقوام متحدہ کے اداروں ورلڈ ہیلتھ آررگنائزیشن، ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن، یونیسیف اور ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کے داخلے کو ممنوع کرنے کے بجائے مذہبی شدت پسند تنظیموں کا راستہ روکتے ، مگر وہ ایسا کبھی نہیں کرینگے کیونکہ یہ مذہبی انتہا پسندی پاکستان کی کاشت ہے اور اِسے پاکستان بلو چ تحریک آزادی سمیت دُنیا کے خلاف ایک موئثر ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔
Комментариев нет:
Отправить комментарий