Powered By Blogger

понедельник, 28 октября 2013 г.


میرے بھائی کو خفیہ اداروں نے اغواء کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ لانگ مارچ جو گذشتہ روز کوئٹہ سے شروع ہوا تھا لکپاس کراس کیا ہے جس میں خواتین بچے اور بوڑھے شامل ہے۔ نصراللہ بلوچ
کوئٹہ ( سنگر نیوز)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا ہے میرے بھائی کو خفیہ اداروں نے اغواء کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکے اور میرا بھائی ان کی گاڑی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اگر میرے خاندان کے کسی فرد کو یا مجھے کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری خفیہ اداروں پر عائد ہوگی انہوں نے یہ بات پیر کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ پیر کے روز میرے چھوٹے بھائی سمیع اللہ کو شاہوانی روڈ سے کالے رنگ کے شیشے میں موجود خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار جو جدید اسلحہ سے لیس تھے اسے اغواء کرکے لے جارہے تھے کہ راستے میں ٹریفک بند ہونے کی وجہ سے میرا بھائی ان کی گاڑی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا گاڑی کے اندر خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے میرے بھائی پر شدید تشدد کیا ہے انہوں نے کہاکہ میرا بھائی کا کاروبار مجھ سے الگ ہے اس کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں مگر خفیہ ادارے والے اس طرح میرے بھائی کو اٹھا کر مجھ پر پریشر ڈالنا چاہتے ہیں مگر ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ لانگ مارچ سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے اور بلوچوں کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ جو گذشتہ روز کوئٹہ سے شروع ہوا تھا لکپاس کراس کیا ہے جس میں خواتین بچے اور بوڑھے شامل ہے اور ماما عبدالقدیر لانگ مارچ کیساتھ ہے ہمارے اندازے کے مطابق 15سے 20دن تک وہ کراچی پہنچے گے حکومت کی جانب سے ہمیں کوئی سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی ہم ایدھی ٹرسٹ والوں سے کہتے ہیں کہ وہ ہمیں ایک ایمبولینس فراہم کریں جس میں ایک ڈاکٹر اور دیگر سامان ہونے چاہیے انہوں نے کہاکہ جب سپریم کورٹ کا بینچ کوئٹہ میں ہوتا ہے تو سپریم کورٹ ایس ایچ او کو بلا کر اغواء ہونے والوں کے بارے میں معلومات حاصل کرتا ہے اور کوئی نہ کوئی اغواء ہونے والے کو پولیس بازیاب کرلیتے ہیں مگر جب سپریم کورٹ کا بینچ یہاں سے واپس چلا جاتا ہے تو پھر کوئی بھی اغواء ہونے والا بازیاب نہیں ہوتا انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ کے دوران اگر ہمارے کسی بھی بندے کو کوئی نقصان ہوا اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی کیونکہ ہم نے ان سے سیکورٹی مانگی تھی مگر انہوں نے کوئی سیکورٹی فراہم نہیں کی اور ہم تن تنہا اکیلے لانگ مارچ کررہے ہیں اور ہم کسی صورت میں اپنے لانگ مارچ سے دستبردار نہیں ہونگے اور نہ ہی ابھی تک حکومت کے کسی اہلکار نے ہم سے کوئی رابطہ قائم کیا ہے ۔‬

Комментариев нет:

Отправить комментарий