Powered By Blogger

вторник, 12 мая 2015 г.

بلوچ قومی جدوجہد میں رحمدل مری کی جدوجہد اور حیر بیار کی ہاتهوں میں 

واجہ رحمدل مری کی اغوا میں 70 دن گزر گئے


واجہ رحمدل مری بچپن مین کوہستان مری میں بلوچ جہد کارشیرمحمدکے 

کمانڈروں کی زیر سایہ تربیت حاصل کی جوانی بلوچ قومی جدوجہد میں 

کمانڈر کی حیثیت سے گزاری بلوچ قومی سرزمین کی آبیاری اور انقلابی جہد 

کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کے لئے سب کچ قربان کر دیا بی ایل ایف کی 

بنیاد رکهوانے اور کامیاب تنظیم بنانے میں رحمدل اور اسکے ہم خیال ساتهیوں 

کا کلیدی کردار رہا مکران سے ڈیرہ بگٹی و کوہلو تک جاکر مزاحمتی سنگتوں 

سے ملتے اور ہدایات دیتے بابائے بلوچ سے ہدایات لیکر بلوچوں تک پہنچا دیتے 

تهے بڑهاپے اور خراب صحت کے باوجود بابائے بلوچ سے ہدایت لے کر 

بلوچستان 

کے کونے کونے تک جاکر بابائے بلوچ کا پیغام پہنچا دیتے 

واجہ رحمدل کی خدمات قومی جہد میں ایک تاریخی داستان ہے حیربیار 

رحمدل 

سے اس وجہ پے ناراض تها کہ وہ بابائے بلوچ کی پیغام بلوچوں تک پہنچاتے 

تهے 

کیونکہ سائیبر ٹیم مڈی کے نام پے بلوچ قوم کو آزادی کی راہ سے ہٹا کر اپنا 

بادشاہی بحال کرنے کے لئیے بلوچ قوم کو آپس لڑانے کی سازشوں میں 

مصروف تهے بابائے بلوچ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے رحمدل کو ع

لاقے میں بهیج کر بلوچوں کو اصل سچائی بتاتے رحمدل کو ایک مرتبہ پہلے 

بهی 

چمالنگ میں جان سے مارنے کی ناکام کوشیش کی گئی تهی مگر رحمدل 
اس 

علاقے سے پہلے نکل چکے تهے جب جون 2014 کو بابائے بلوچ شہید ہوگئے تو 

سائیبر ٹیم و حیربیار نے اپنا دوبارہ طاقت بلوچ قوم کو دکهانا شروع کردیا پہلے 

سائیبر ٹیم کی سازشوں کو بابائے بلوچ ناکام بنا دیتے تهے سائیبر ٹیم 31 

اکتوبر 

2014 کو یو بی اے کی کیمپ پر حملہ آور ہو کر شیر علی کو شهید کرکے انکے 

4 ساتهیوں کو اغوا کرکے لے گئے جو تاحال لاپتہ ہیں 2 مارچ 2015 کو رحمدل 

مری جالڑی میں بی ایل اے کے دلشاد کے گهر میں فاتحہ کرنے کے گئے تو 

دلشاد نے حیربیار کو اطلاع دی کہ رحمدل آیا ہواہے دلشاد کو کہا گیا کہ رحمدل 

کو کسی بہانے شام تک معطل کرنا کہ بی ایل اے کے چند غنڈے وہاں پہنچ 

جائے تو دلشاد نے اپنے عزیز کے گهر میں رحمدل کا دعوت کروایا دوپہر کے 

وقت 

بی ایل اے 10 جوان سید خان کے گهر پہنچے دوپہر کا کهانا اکهٹے کهائے کهانا 

کهانے کے بعد رحمدل کو کہا گیا کہ ضروری کام ہے ہمارے ساته سانگان شہر 

چلے جائیں تو سب لوگ ٹریکٹر میں سوار ہوکر سانگان چلے گئے شام کا کهانا 

کهانے کے بعد رحمدل نے کہا کہ مجهے جانا ہے تو بی ایل اے کے لوگوں نے کہا 

کہ آپکو ہمارے ساته پہاڑمیں آنا ہے رحمدل نے انکار کیا تو کمانڈ نے کہا کہ میں 

فون کرکے پہر آپکو اجازت دینگے حیربیار سے فون کرنے کے بعد لوگ رحمدل پر 

ٹوٹ پڑے زخمی حالت میں ہاته پاوں بانده کر لے گئے اسی طرح 80 سالہ گوریلا 

کمانڈر کماش واجہ رحمدل کو دعوت دے کر اپنی اوطاق سے گرفتار کروانا بہت 

بزدلانہ اور بے وقوفانہ کاروئی سمجها جاتا ہے آج سے 70 دن ہو چکا ہے کماش 

واجہ رحمدل کس حال میں ہے اور کیسے سائیبر ٹیم کے ہاتهوں سے اذیت سہہ 

رہا ہے دکه اس بات پے کہ بلوچ عوام کے سامنے آزادی کا نعرہ لگا کر اپنی انا 

کی جنگ لڑ رہے ہیں ایسی گری ہوئی اور بزدلانہ حرکتوں کا جواب حیربیار کو 

دینا ہوگا مگر اس کے ساته ساته دیگر آزادی پسندوں کی کردار کشی و 

پرپیگنڈے میں براہ راست حیربیار کا ہاته ہے اس نازک حالت میں بلوچ قوم کو 

اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ ایک طرف ریاست پاکستان اپنی ظالمیوں میں 

عروج پر ہے دوسری طرف دوست نما دشمن سائیبر ٹیم اپنے بزدلانہ حرکتوں 

میں مصروف ہے

واجہ رحمدل مری بچپن مین کوہستان مری میں بلوچ جہد کارشیرمحمدکے کمانڈروں 
کی 
زیر سایہ تربیت حاصل کی جوانی بلوچ قومی جدوجہد میں کمانڈر کی حیثیت سے گزاری 
بلوچ قومی سرزمین کی آبیاری اور انقلابی جہد کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کے لئے 

سب کچ قربان کر دیا بی ایل ایف کی بنیاد رکهوانے اور کامیاب تنظیم بنانے میں رحمدل 

اور اسکے ہم خیال ساتهیوں کا کلیدی کردار رہا مکران سے ڈیرہ بگٹی و کوہلو تک جاکر 

مزاحمتی سنگتوں سے ملتے اور ہدایات دیتے بابائے بلوچ سے ہدایات لیکر بلوچوں تک 

پہنچا دیتے تهے بڑهاپے اور خراب صحت کے باوجود بابائے بلوچ سے ہدایت لے کر 

بلوچستان کے کونے کونے تک جاکر بابائے بلوچ کا پیغام پہنچا دیتے
واجہ رحمدل کی خدمات قومی جہد میں ایک تاریخی داستان ہے حیر

بیار رحمدل سے اس وجہ پے ناراض تها کہ وہ بابائے بلوچ کی پیغام بلوچوں تک پہنچاتے 

تهے کیونکہ سائیبر ٹیم مڈی کے نام پے بلوچ قوم کو آزادی کی راہ سے ہٹا کر اپنا 

بادشاہی بحال کرنے کے لئیے بلوچ قوم کو آپس لڑانے کی سازشوں میں مصروف تهے 

بابائے بلوچ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے رحمدل کو علاقے میں بهیج کر بلوچوں 
کو 
اصل سچائی بتاتے رحمدل کو ایک مرتبہ پہلے بهی چمالنگ میں جان سے مارنے کی 

ناکام کوشیش کی گئی تهی مگر رحمدل اس علاقے سے پہلے نکل چکے تهے جب 

جون 2014 کو بابائے بلوچ شہید ہوگئے تو سائیبر ٹیم و حیربیار نے اپنا دوبارہ طاقت بلوچ 

قوم کو دکهانا شروع کردیا پہلے سائیبر ٹیم کی سازشوں کو بابائے بلوچ ناکام بنا دیتے 

تهے سائیبر ٹیم 31 اکتوبر 2014 کو یو بی اے کی کیمپ پر حملہ آور ہو کر شیر علی کو 

شهید کرکے انکے 4 ساتهیوں کو اغوا کرکے لے گئے جو تاحال لاپتہ ہیں 2 مارچ 2015 کو 

رحمدل مری جالڑی میں بی ایل اے کے دلشاد کے گهر میں فاتحہ کرنے کے گئے تو 

دلشاد نے حیربیار کو اطلاع دی کہ رحمدل آیا ہواہے دلشاد کو کہا گیا کہ رحمدل کو 

کسی 

بہانے شام تک معطل کرنا کہ بی ایل اے کے چند غنڈے وہاں پہنچ جائے تو دلشاد نے 

اپنے عزیز کے گهر میں رحمدل کا دعوت کروایا دوپہر کے وقت بی ایل اے 10 جوان سید 

خان کے گهر پہنچے دوپہر کا کهانا اکهٹے کهائے کهانا کهانے کے بعد رحمدل کو کہا گیا 

کہ ضروری کام ہے ہمارے ساته سانگان شہر چلے جائیں تو سب لوگ ٹریکٹر میں سوار 

ہوکر سانگان چلے گئے شام کا کهانا کهانے کے بعد رحمدل نے کہا کہ مجهے جانا ہے تو 

بی ایل اے کے لوگوں نے کہا کہ آپکو ہمارے ساته پہاڑمیں آنا ہے رحمدل نے انکار کیا تو 

کمانڈ نے کہا کہ میں فون کرکے پہر آپکو اجازت دینگے حیربیار سے فون کرنے کے بعد 

لوگ رحمدل پر ٹوٹ پڑے زخمی حالت میں ہاته پاوں بانده کر لے گئے اسی طرح 80 سالہ 

گوریلا کمانڈر کماش واجہ رحمدل کو دعوت دے کر اپنی اوطاق سے گرفتار کروانا بہت 

بزدلانہ اور بے وقوفانہ کاروئی سمجها جاتا ہے آج سے 70 دن ہو چکا ہے کماش واجہ 

رحمدل کس حال میں ہے اور کیسے سائیبر ٹیم کے ہاتهوں سے اذیت سہہ رہا ہے دکه 

اس بات پے کہ بلوچ عوام کے سامنے آزادی کا نعرہ لگا کر اپنی انا کی جنگ لڑ رہے ہیں 

ایسی گری ہوئی اور بزدلانہ حرکتوں کا جواب حیربیار کو دینا ہوگا مگر اس کے ساته 

ساته 

دیگر آزادی پسندوں کی کردار کشی و پرپیگنڈے میں براہ راست حیربیار کا ہاته ہے اس 

نازک حالت میں بلوچ قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے کیونکہ ایک طرف ریاست پاکستان 

اپنی 

ظالمیوں میں عروج پر ہے دوسری طرف دوست نما دشمن سائیبر ٹیم اپنے بزدلانہ 

حرکتوں میں مصروف ہے