Powered By Blogger

среда, 12 июля 2017 г.

سندھ کے بیٹی کی پکار: میرے بھانجے کو آئی ایس آئی کے خونی پنجوں سے بچا لو


میں جسمم جنرل سیکریٹری شھید مظفر بھٹو کی بیہن رانی بھٹو ہوں آج میں اپنہ بیان رکارڈ کروا رہیں ہو ابھی رات کے 4 ہورہے ہیں ادھا گھنٹہ پہلے 3۔30 بجی آء ایس آء رینجرس پولیس دلال دروازے توڑ کر گھروں کا گھیرا کرکے ہمارے اوپر ھتھیار تان کر سارے گھر کی تلاشی لی گئی، گھر میں موجود سامانوں کو توڑ دیا، میرے بھتیجے کا پوچھ رہے تہے، میں پوچھنہ چاہتی ہوں ہمنے کون سہ گناھ کیا ہے، میرے دو بھائیوں مظفر بھٹو، ممتاز بھٹو کو آء ایس آء نے شھید کیا میرے دو بھائی شاہنواز بھٹو، سکندر بھٹو جلاطنی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہے میرے کزن آصف کو بھی لاپتہ کردیا تھا میرے دوسرے کزن حامد بھٹو کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا ہے آج رات میرے 18 سال کے بھانجی اویس بھٹو بھی اٹھا کر لے گئے ہے، 3۔30 بجی بھانجی کو گرفتار کیا گیا تو چھڑانے پر ہم خواتین پر تشدد کیا گیا میری 90 سال کی ماں پر تشدد کیا گیا، ہم سے یے کونسا ظلم ہے، ہمارہ کسور کیا ہے۔؟؟؟ کیا آزادی کا نام لینہ گناھ ہے۔؟؟؟؟ میرے بھائیوں کو بھی سندھ کی آزادی کے لیے آواز بلند کرنے پر شھید کردیا گیا، ہم کیسے جییے ہم کہان جائے ہمارا جینے آء ایس آء نے حرام کردیا ہے، آء ایس آء والے آتے ہے تو چھوٹے چھوٹے بچے خوف سے چیختے رہتے ہے، ہم ابھی ایسے پوزیشن میں ہے میری ٹانگ آگ میں جلل گئی ہے، میرے علاج کے لیے میرے بھائی گھر نہیں آسکتے نہ بھتیجہ آسکتہ ہے، آء ایس آء والے ادھی ادھی راتوں کو آتے ہے اور کسی نہ کسی کو اٹھا کر لے جاتے، میرے چھوٹے بھتیجے رانجھو بھٹو کو اٹھانے آئے تہے، وہ چھوٹہ ہمارے گھر کا جو آخری سہارہ ہے آء ایس آء وہ بھی ہم سے چھینہ چاھتی ہے، میرے بھائی، بھتیجے، نھانجے کزن سب کو اٹھا رہے آخر ہمارا کسور کیا ہے۔؟؟؟؟ پاکستانی ریاست کو کوئی کیوں کہنے روکنے والا نہیں؟؟؟؟ میں ریاست کو کہتی ہوں مجھے ہر حال میں میرا بھانجہ آزاد چاہیے، ہے کونسہ ظلم ہے، کیا اور ملکوں میں بھی ریاستی ایسا کرتی ہے جیسے پاکستانی ریاست کرتی ہے آدھی رات کو گھر میں آکر خواتین پر تشدد کرنہ ۔؟؟؟؟ انکی مائوں کے سامنے اسکے بچوں کو گسیٹنا، تشدد کرنا یے کونسا قانون ہے۔؟؟؟ ہمارے گھر سے موٹر سائیکل، لیپ تاپ، اور قیمتی سامان اور کچھ پیسے تھے وہ بھی چھین کر لے گئے، میرے دو بھائیوں کو شھید کیا گیا، دو بھائی جلاوطن ہیں، گھر میں ایک بھائی جو مازور ہے وہ اور میں اور میرے 90 سالا ماء بھتیجے رہتے ہے، مینے بھانجی کو گائوں سے اپنے علاج کے لیے منگوایا تھا، تا کے ڈاکٹر کے پاس جا سکوں میری حالت بہت خراب ہے میری ٹانگ ساری جلی ہئی ہے، میرہ بھانجا جو سندھ یونیورستی فائین آرٹ فرسٹ ایئر کا اسٹوڈنٹ ہے اور اس کے عمر 18 سال ہے اس کو آء ایس آء نے گم کردیا ہے، میں عوام میڈیا سمیت سب کو کہتی ہوں مجھے اپنا بھانجہ واپس کرواکے دے مین ہاتھ جوڑ کر سب کو مدد کی اپیل کرتی ہوں، یے آج آج ہمارے گھر میں ماتم برپہ کی گئی ہے 3۔30 ہوگئے ہے ابھی 4۔30 ہورہئے ہے میں چل پھر نہیں سکتی کے اپنے بھانجے کی زندگی بچائوں اسلیے میں اس ویڈیو کے ذریعی سب کو کہتیں ہوں مھربانی کرکے میرے بھانجے کو بچائی آء ایس آء والے اس کو بھی ماردینگے، ہمارے گھر میں ایسی حالت کردی ہے چھوٹے چھوٹے بچے ڈرگئے ہے میرے ماں کی حالت بہت 
خراب ہے پلیز پلیز پلیز میرے بھانجے کی زندگی بچائے۔

Комментариев нет:

Отправить комментарий