Powered By Blogger

пятница, 20 марта 2015 г.


شاہ زیب بلوچ کی قلم سے
آزادی پسندوں کیلئے اب بھی وقت ہے کہ وہ ہیر بیار مری کو کھلے عام ریجیکٹ کرکے بی ایل اے توڑنے سے لیکر رحمان ملک سے ساز بار کی تمام سازشوں کو قوم کے سامنے لائیں ۔۔۔ تاکہ قوم اس ہیجانی کیفیت سے جلدی نکل سکے جہاں ہیر بیار مری ایک گینگ پال کر وارلارڈ کی شکل میں بلوچ قوم کی وسائل کو بیچنے کی مزید راہیں کھولنے کیلئے بلوچ تحریک کو کمزور کرنے کے درپے ھے ۔۔ انہی کرتوتوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بی ایل اے کے سینئیراور کمیٹڈ کمانڈروں کو ہٹا کر اپنے من پسند کمانڈر منتخب کرنے کی کوششیں کیں تاکہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو سکے مگر نواب خیر بخش مری نے حالات کو بھانپ کر ہیر بیار مری کے جعلی کمانڈروں کی ٹیک اوور سے پہلے مخلص دوستوں کے ساتھ ملکر ہیر بیار مری کے منصوبے کو کسی حد تک ناکام بنا دیا مگر قطار میں کمانڈری کی شوق میں انتظار لوگوں نے ہیر بیار مری و بی ایل اے کو انہی مقاصد کیلئے زندہ رکھنے کی ٹھان لی جس خدشے پر نواب مری نے یو بی اے کی بنیاد ڈالی تھی ۔۔۔ دراصل یہ یو بی اے ہی وہی بی ایل اے ہے جس کے خالق نواب خیر بخش و شہید بالاچ مری ہیں (اس سب کھیل میں بالاچ کی شہادت ایک معمہ ھے جس کے بعد کمانڈر انچیف بننے کی دوڑیں شروع ہوگئیں، بلآخر اسلم کمانڈر انچیف بننے یعنی اپنے مقصد میں کامیاب ہوگیا ، جس کی حرکتوں سے نواب مری نے بقول ِ بشیر زیب انہیں (اسلم کو) پہچاننے سے انکار کیا تھا ) ۔ ہیر بیار مری کی پاکستانی خواص سے دوستیوں کا شروع ہونے نے تمام شکوک کو یقین میں بدل دیا۔ ان پاکستانی خواص میں سلیمان داؤد (جس نے ڈاکٹر اللہ نذر کو اپنے فدائین کے ذریعے قتل کرنے کی دھمکی دیکر پاکستانی مذہبی دہشت گردوں سے روابط کی شکوک کو یقین میں بدل دیا) رحمان ملک کون ہیں، وہ ہیر بیار مری سے خفیہ طور پر کیوں ملتے ہیں اور چند مہینے بعد اسلام آباد میں ملاقات کی راز آؤٹ کرنے کے ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ بلوچ آزادی پسندوں کا آپس میں اختلافات ہیں ، اس کے بعد ہیر بیار مری بھی اپنے دوست رحمان ملک کی پیروی کرتے ہوئے بہ دل نا خواستہ ملاقات کا اعتراف کرتے ہیں اور رحمان ملک کی ’’ بلوچوں کی آپس میں اختلافات ہیں ‘‘ والے جملے کو بھی دُہراتے ہیں ۔۔ ان اعمال کے مالک کو اگر بلوچ قوم کوئی بڑی ذمہ داری دینے کی مزید غلطی کر بیٹھتا ھے تو بلوچ قومی تحریک کو یہ اشخاص ایک کھائی میں گرانے کی تیاری کر چکے ہیں ۔۔۔ اس سلسلے میں پہلے وہ دوسری قوتوں کو ختم یا کمزور کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ، جس کے بعد وہ خود اپنی مرضی سے سوئچ آف کرکے سلیمان داؤد اور رحمان ملک سے کئے گئے وعدے نبھائیں گے ، جس کے ثمرات ان کو ملنا پہلی ہی ملاقات سے شروع ہیں اور آج یہ ٹیم پوری ذمہ داری و ایمانداری کے ساتھ پاکستان کا مدد و کمک کر رہا ھے ، یہ مدد بلوچ کیمپوں پر حملوں سے لیکر اغوا و مخبری تک پہنچے ہیں ۔۔۔ محمود خان اچکزئی ملاقات کا ذکر اس پوسٹ میں قصداََ نہیں کر رہا ہوں کیونکہ اس میں اور رنگ بہت ہیں جو موضوع کو بدل سکتا ھے ۔۔ خیر کرتوتوں کی بات ہو رہی تھی تو سوشل میڈیا میں گالم گلوچ سے قصہ شروع ہوکر بلوچ جہد کاروں کی نام و راز فاشی تک جا پہنچا، جس کے ثبوت سوشل میڈیا و ہمارے ریکارڈ میں درج ہیں ۔۔ ان گالی گلوچ ، نام و راز فاشی میں اگر کوئی سمجھے کہ ہیر بیار مری کی منشا و اجازت شامل نہیں تو وہ شبیر بلوچ کی آڈیو ریکارڈنگ میں سُن سکتے ہیں جس میں شبیر کہہ رہا ھے کہ ان سب چیزوں میں ہیر بیار مری کی رضا شامل ھے۔ حال ہی میں ایک کہنہ مشق اُستاد و کمانڈر واجہ رحمدل مری کو اغوا کرکے حبس بے جا میں رکھنا ہیر بیار مری کی کارستانیوں کی فہرست میں ایک اور بد نما اضافہ ھے۔۔

Комментариев нет:

Отправить комментарий