Powered By Blogger

четверг, 17 октября 2013 г.



عید کے دوسرے روز بھی مشکے کے عوام محصور۔فوج کے زمینی و فضائی حملوں میں تیزی
پاکستانی جھنڈے کو سلام نہ کرنے اور ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے خلاف غلیظ زبان استعمال نہ کرنے پر تشدد
تمام دیہاتوں کو سیل کردیا گیا۔ہر فرد اپنی تباہ شدہ گھر میں محصور
مشکے(سنگر نیوز)عید کے دوسرے روز زلزلہ سے تباہ مشکے میں بے سرو سامان عوام پر فوجی ظلم جبر جاری۔یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق مشکے کے تمام قصبوں،دیہاتوں کو سیل کردیا گیا ہے اور ہر دیہات کے راستوں پر ٹینک سمیت بھاری تعداد میں فوج تعینات۔مشکے کے مین شہر گجر میں صرف 20 چوکیاں قائم کسی کو بھی اپنے ملبے کے ڈھیر نما گروندوں و کھلے آسمان و اس جگہ سے ہلنے نہیں دیا جا رہا ہے ۔خواتین و بچے شدید تکلیف کا شکار ہیں۔فورسز کا علاقے خالی کرنے پر زور۔پاکستانی جھنڈے کو سلام کرنے و ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے لیے غلیظ زبان استعمال کرنے والوں پر تشدد نہ کرنے کا اعلان۔۔۔یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق مشکے قلاتِ چیر کے مقام پر فورسز نے خواتین کو اس وقت شدید تشدد کا نشانہ بنایا جب انھوں نے پاکستانی جھنڈے کو فوجیوں کے سامنے اپنے ملبے کے ڈھیر نما گھر سے اُٹھا کر پھینک دیا۔جھنڈے کو سلامی نہ دینے اور ڈاکٹر کے خلاف غلط زبان استعمال نہ کرنے کے جرم میں لوگوں پر شدید تشدد جبکہ وہاں موجود خاندان کے واحد بزرگ شخص کو فوج ساتھ لے گئی اور عورتوں کو انکی زمین پر بے پردہ کردیا۔مشکے کے حالات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ہر کو ئی اپنی جھونپڑی یا ملبے کے ڈھیر تک محصور اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بدستور جاری اور دھماکوں و بمباری کی بھی اطلاعات۔مناسب ذرائع اور مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے مکمل رپورٹ تک رسائی نہیں ہو پا رہی ہے

Комментариев нет:

Отправить комментарий